Top 10 similar words or synonyms for خاصخیلی

مستوئی    0.880117

لامیہ    0.871058

شازند    0.870606

shal    0.868656

غلیزان    0.867986

mangal    0.866461

rizvi    0.865610

سولنگی    0.865139

touggourt    0.864705

تنگوانی    0.863500

Top 30 analogous words or synonyms for خاصخیلی

Article Example
ضلع خیرپور سید، بھنبھرو,جمالی، ٹالپر،بھٹی، ٹگڑ، خواجہ، ابڑو، میمن، شیخ، پھلپوٹو، وسن، سولنگی، میتلہ، سولنگی، شر، بھنگو، جسکانی، خاصخیلی، ملاح، ملک، بیہن، سومرو، جونیجو، رند، لغاری، جتوئی، لاشاری، چنہ، کھرل، چغتائی، عباسی اور بوزدار۔
ضلع دادو ضلع کی بیشتر آبادی اسلام کی پیرو ہے۔ اہم قبائل میں اتیرو ،جتوئی مگسی، سومرو، شاہانی، کلہوڑو، ڈاہری، چنہ، پنہور، سولنگی، قاضی، شیخ، میرانی، ملاح، میربحر، چانڈیو، جمالی، کھوسہ، گبول، لوند، بوزدار، لغاری، انڑ کنگرانی، مستوئی، آلکھانی، گنب، خاصخیلی، لاشاری، برہمانی رودنانی وغیرہ ہیں۔ جن میں جتوئی،جمالی، لغاری اور شاہانی سب سے زیادہ با اثر قبیلے ہیں۔
سہراب فقیر سندھ کے معروف صوفی گلوکار۔ پورا نام فقیر سہراب خاصخیلی تھا۔ وہ 1934 میں خانپور میرس میں پیدا ہوئے۔انہوں نے آٹھ برس کی عمر سے صوفیوں کا کلام گانا شروع کیا تھا اور سار ی زندگی یہی کام کیا جو ان کا ذریعہ معاش تو تھا ہی لیکن محبوب مشغلہ بھی تھا۔یہ فن انہیں ورثہ میں ملا ۔ ان کے والد ہمل فقیر خود اپنے وقت کے بڑے گائک تھے اورتھری میر واہ میں مدفون بزرگ شاعر خوش خیر محمد ہسبانی کے مرید تھے۔ کچھ بیٹے کو انہوں نے تربیت دی تو کچھ بیٹے کا شوق جس نے سہراب خاصخیلی کو سہراب فقیر بنا دیا۔سائیں سچل سرمست کا کلام خصوصاً سنگ گانے کا ملکہ حاصل کیا۔ بیرونی ممالک میں اپنے فن کا مظاہر کیا اور برطانیہ ، بھارت، ناروے، سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک میں جا کر انہوں نے سامعین سے داد وصول کی . وہ سائیں سچل کے علاوہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی، حضرت سلطان باہو، سا ئیں بھلے شاہ اور دیگر شعراء کا کلام بھی گایا کرتے 23 اکتوبر 2009 کو کراچی کے ایک ہسپتال میں ان کا انتقال ہوا۔
شیرلانی گبول جوابی کارروائی کے لیے بیس تربیت یافتہ جوان جن میں سے بارہ گبول اور آٹھ بوذدار تھے، میر شیر محمد حاکم ریاست خیر پور کو قتل کرنے کے لیے روانہ ہوئے۔ وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ میر شیر محمد حیدر آباد گیا ہوا ہے۔ میر شیر محمد کا قائم مقام اور چچا زاد بھائی ’’ گل محمد گوزی‘‘ ریاست خیر پور کے صدر مقام ’’کوٹ ڈی جی‘‘ میں موجود تھا۔متبادل حکمت عملی کے تحت حملہ آور کوٹ ڈیجی روانہ ہوئے اور راستے میں اُن کا سامنا گل محمد گوزی ٹالپر سے ہو گیا۔اُس کے محافظوں میں گبول اور خاصخیلی قبیلے کے افراد شامل تھے۔ جن کو حملہ آوروں نے گھیر لیا۔اِس حملے میں میر گل محمد گوزی اپنے محافظوں سمیت مارا گیا۔ گبولوں کی طرف سے بھی دو آدمی مارے گئے جن میں سے ایک بوذدار تھا۔ گبول ٹالپر اَمیر کا سر قلم کر کے بطور نشانی اپنے ساتھ لے گئے۔