Top 10 similar words or synonyms for الکبیر

الجامع    0.891589

الصغیر    0.879299

معجم    0.874941

المعجم    0.863206

تحفۃ    0.862911

لابن    0.849905

الانوار    0.848501

السنن    0.831769

مناقب    0.828566

عیون    0.824575

Top 30 analogous words or synonyms for الکبیر

Article Example
الکبیر الکبیر اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔
السیر الکبیر امام شمس الائمہ سرخسی "السیر الکبیر" کی شرح میں فرماتے ہیں کہ"السیرالکبیر" امام محمدکی آخری تصنیف ہے۔ اس کی وجہ تصنیف یہ تھی کہ آپ کی کتاب "السیر الصغیر" اہل شام کے ایک جلیل القدر عالم عبدالرحمن بن عَمْرْو الاوزاعی کے پاس پہنچی۔ انہوں نے پوچھا یہ کس کی تصنیف ہے بتایا گیا کہ امام محمد بن الحسن عراقی کی برجستہ ان کی زبان سے نکلا "اہلِ عراق کو اس موضوع میں تصنیف سے کیا لگاؤ وہ علم السیراور مغازی رسول اﷲ کو کیا جانیں کیونکہ غزوات زیادہ تر شام میں ہوئے۔ غزوات کا علم وہاں کے لوگو ں کو زیادہ ہے اور حجاز کے لوگوں کو ، نہ کہ عراق والوں کو"۔ امام اوزاعی کی یہ بات جب امام محمد کو پہنچی آپ کو بہت شاق گزری اور اس کا عملی جواب دینے کے لئے"السیرالکبیر"تصنیف فرمائی۔ آپ کی یہ کتاب جب عبدالرحمن بن عمرو الاوزاعی نے مطالعہ فرمائی تو وہ حیرت زدہ رہ گئے اور فرمایا:اگر اس کتاب میں احادیث صحیح نہ ہوتیں تو میں کہہ دیتا کہ وہ من گھڑت علم سے کام لیتے ہیں بے شک ﷲ تعالیٰ نے آپ کی رائے کو صحیح جواب کے لئے متعین فرمایا ہے۔اﷲ رب العزت نے صحیح فرمایا (وَفَوْقَ کُلِّ ذِیۡ عِلْمٍ عَلِیۡمٌ اس کتاب کو تصنیف فرمانے کے بعد امام محمد نے اس کوساٹھ جلدوں (دفتروں) میں لکھوایا اور اس کو خلیفہ وقت کے دربار میں بھجوایا۔ خلیفہ وقت نے اسے بے حد پسند کیا اور اس کو اپنے زمانہ حکومت کا عظیم اور قابلِ فخر کارنامہ قرار دیا۔
وادی الکبیر () جزیرہ نما آئبیریا کا پانچواں سب سے طویل اور ہسپانیہ کا دوسرا طویل ترین دریا ہے۔ گوادالکبیر 657 کلومیٹر (408 میل) طویل اور 58،000 مربع کلومیٹر کے علاقے میں بہتا ہے۔
السیر الکبیر السیر الکبیر امام محمد بن حسن شیبانی کی تصنیف ہے جو ظاہر روایت کی 6 کتابوں میں شامل ہے۔ السیر الکبیرخارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات پر اہم کتاب ہے، یہ امام محمد کی آخری کتاب ہے۔ شمس الائمہ حلوانی اور شمس الائمہ سرخسی نے اس کی شرح (یہ شرح 5 جلدوں میں شائع ہو چکی ہے)لکھی، علامہ سرخسی نے اوز جند میں دوران قید اس کا آغاز کیا اور 480ھ میں رہائی کے بعد مرغینان میں پایہ تکمیل تک پہنچائی۔
السیر الکبیر دنیائے اسلام میں اس کتاب کا غیر معمولی استقبال کیا گیا۔ اس کتاب کی تکمیل کے موقع پر بڑا جشن منایا گیا۔ کیوں کہ اس موضوع پر اس سے پہلے اتنی ضخیم اور مفصل کتاب نہیں لکھی گئی تھی۔ جس دن یہ کتاب مکمل ہوئی اس دن پورے بغداد میں خوشیاں منائی گئیں۔ خلیفہ ہارون الرشید نے خود بھی اس جشن میں حصہ لیا۔ امام محمد کے گھر سے سرکاری طور پر ایک جلوس نکالا گیا جس میں اس کتاب کی جلدیں رکھی گئیں اور لوگ اس کتاب کر جلوس کی شکل میں خلیفہ کے ہاں گئے اور امام محمد نے یہ کتاب ہارون الرشید کو پیش کی۔