Top 10 similar words or synonyms for سیندور

پیکان    0.817229

رئی    0.808335

morganite    0.808178

گران    0.805931

brass    0.805761

suez    0.804067

squid    0.803085

سامن    0.802020

ہچکی    0.801941

مرمری    0.800982

Top 30 analogous words or synonyms for سیندور

Article Example
سولہ سنگھار مانگ سیندور کی سندرتا سے چمکے چندرنہار
سولہ سنگھار پھر ماتھے پر سرخ سیندور یا طلائی نشان سے بندیا یا منگلیہ چھنہا کھینچا جاتا ہے۔
امبیکاپور 1978ء میں قائم سےمرسوت ابھیاری سرگوجا جلے کے مشرقی ونمڈل میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 430.361 مربع کہ. میٹر. ہے۔ ضلع ہیڈکوارٹر امبیکاپور سے 58 کلومیٹر کی دوری پر یہ بلرام پور، راجپر، پرتاب پور ترقی جلدوں میں وسیع ہے۔ ابھیاری میں سیندور، سےمرسوت، شعور، اور ساسو دریاؤں کا پانی بہہ ہوتا ہے۔ ابھیاری کے زیادہ تر علاقے میں سےمر سوت دریا بہتی ہے اس لئے اس کا نام سےمرسوت پڑا۔ اس توسیع مشرق سے مغرب 115 کلومیٹر اور شمال سے جنوب میں 20 کلومیٹر ہے۔ یہاں پر شیر، تےندا، سانبھر، چیتل، نیل، واركگڈیر، چوسها، چكرا، كوٹری جنگلی کتا، جنگلی سور، ریچھ، مور، بندر، بھےڈیا وغیرہ پائے جاتے ہیں۔
سرگوجا ضلع 1978 میں قائم سےمرسوت ابھیاری سرگوجا جلے کے مشرقی ونمڈل میں واقع ہے. اس کا رقبہ 430.361 مربع کہ. میٹر. ہے. ضلع ہیڈکوارٹر امبیکاپور سے 58 کہ.میٹر. کی دوری پر یہ بلرام پور، راجپر، پرتاپپر ترقی جلدوں میں وسیع ہے. ابھیاری میں سیندور، سےمرسوت، شعور، اور ساسو دریاؤں کا پانی بہہ ہوتا ہے. ابھیاری کے زیادہ تر علاقے میں سےمر سوت دریا بہتی ہے اس لئے اس کا نام سےمرسوت پڑا. اس توسیع مشرق سے مغرب 115 کہ.میٹر. اور شمال سے جنوب میں 20 کہ.میٹر. ہے. یہاں پر شیر، تےندا، سانبھر، چیتل، نیل، واركگڈیر، چوسها، چكرا، كوٹری جنگلی کتا، جنگلی سور، ریچھ، مور، بندر، بھےڈیا وغیرہ پائے جاتے ہیں.
عصمت چغتائی عصمت چغتائی نے خواتین اور ان سے جڑے مسائل پر لکھا ہے۔ ان کے افسانے اور ناول متوسط طبقہ کی خواتین کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کا پہلا افسانہ ”گیندا“ ہے۔ اس افسانے میں انھوں نے کئی اہم موضوعات کا احاطہ کیا ہے۔ اس افسانہ کا مرکزی کردار گیندا ہے۔ یہ ایک نہایت غریب لڑکی ہے۔ اس کی سہیلی ایک اوسط درجہ کے گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ کہانی اسی لڑکی کی زبانی سنائی گئی ہے۔ دونوں بچپن سے ساتھ کھیلتے ہیں۔ گیندا کی بچپن میں ہی شادی ہوجاتی ہے اور وہ بیوہ بھی ہو جاتی ہے۔ کھیل کے دوران میں جب گیندا کو سیندور دیا جاتا ہے تو وہ کہتی ہے کہ ”بدھوا کاہے کو سنگھار کرے“۔ گیندا کی سہیلی کا بھائی گیندا کو ماں بنادیتا ہے۔ کسی طرح لڑکے کو دہلی بھیج دیا جاتا ہے۔ سال دیڑھ سال بعد گیندا کی سہیلی واپس آتی ہے تو گیندا کی گود میں بچہ ہوتا ہے۔