Top 10 similar words or synonyms for سکتےہیں

سکتاہے    0.755770

تاہے    0.739720

تی    0.677506

ئیں    0.667844

سکتیں    0.662426

رہاہے    0.643311

گھسے    0.643155

جائیگی    0.635739

سکتی    0.632362

سكے    0.627140

Top 30 analogous words or synonyms for سکتےہیں

Article Example
انٹرپلیٹ زلزلے انٹرپلیٹ زلزلے شدت اور دباؤ کی وجہ سے دوسرے انٹرپلیٹ زلزلوں سے مختلف ہو سکتےہیں۔
ویلنٹائن ڈے سعودی عرب میں مسلمان یہ تہور نہیں منا سکتے جبکہ غیر مسلم گھروں میں اسے منا سکتےہیں۔
جلوزئی چراٹ روڈ سے 1 کلو میٹر مشرق میں واقع گاؤں جلوزئی کے راستے دوسرے دیہات ،صالح خانہ،شاه کوٹ ,کوٹلئ ,بختئ اور زاؤ کے لئے جا سکتےہیں۔
ایڈوبی کریٹیو کلاؤڈ ایڈوبی کریٹیو کلاؤڈ ایڈوبی سسٹم کی طرف سے خدمات ہیں جن سے صارفین ایڈوبی سسٹم کے سافٹ وئیرز، تصاویر، ویڈیوز وغیرہ تک رسائی حاصل کر سکتےہیں۔ان خدمات کی میزبانی کے لیے ایڈوبی سسٹم نے امیزون کے کمپیوٹر حاصل کیے ہوئے ہیں جہاں یہ یہ خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔اس سروس کا اعلان اکتوبر 2011 کو کیا گیا تھا۔
پکاسا بنیادی طور پر یہ کمپیوٹر میں موجود تصاویر کو منظم کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔لیکن اس کے موجودہ نسخے میں تصاویر منظم کرنے کے ساتھ ساتھ،آپ تصاویر پر مختلف اثرات مرتب کر سکتے ہیں،تصاویر کا کالج بنا سکتے ہیں اور تصاویر کے ذریعے اپنے ذاتی فلم بھی تیار کر سکتےہیں۔
انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج وزوال کا اثر (کتاب) اس کتاب میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ کس طرح امت محمدیہ میں زوال و انحطاط کا آغاز ہوا، اس کو دنیا کی قیادت و امامت سے ہاتھ دھونا پڑا اور کس طرح یہ قیادت مادہ پرست یورپ کی طرف منتقل ہوئی۔ اس وقت مسلمانوں کی کیا ذمہ داری ہے اور وہ اس سے کس طرح عہدہ برآ ہو سکتےہیں۔ ان تمام سوالات کے تشفی بخش جوابات اس کتاب کا موضوع ہیں۔
میگا تھرسٹ زلزلے میگا تھرسٹ(Megathrust) زلزلے subduction زون میں ہوتے ہیں۔ subduction زون یعنی جہاں قشر ارض کے کسی بھی تختے یا قطعے کے نیچے اور پہلو کی طرف کھسک کر کسی دوسرے تختے کے نیچے گھس جائے۔اس سے آنے والے انٹرپلیٹ زلزلے زمین کے تباہ کن ترین زلزلےثابت ہو سکتےہیں جوشدت میں 9.0 سے بھی بڑھ جاتے ہیں۔1900 کے بعد سے آنے والے 9.0یازیادہ کے زلزلوں کو میگا تھرسٹ زلزلے کہا جاتا ہے۔سطح زمین یا ٹیکنو پلیٹ کی کوئی سرگرمی اس طرح کا زلزلہ نہیں بنا سکتی۔
الجن سورۂ حجر آیات 16 – 17، سورۂ صافات آیات 6 – 10 اور سورۂ ملک آیت 5 میں بتایا گیا ہے کہ جن اگرچہ عالم بالا کی طرف پرواز کر سکتےہیں، مگر ایک حد سے آگے نہیں جا سکتے۔ اس سے اوپر جانے کی کوشش کریں اور ملاء اعلٰی کی باتیں سننا چاہیں تو انہیں روک دیا جاتا ہے۔ چوری چھپے سن گن لیں تو شہاب ثاقب ان کو مار بھگاتے ہیں۔ اس سے مشرکین عرب کے اس خیال کی تردید کی گئی ہے کہ جن غیب کا علم رکھتے ہیں یا خدائی کے اسرار تک انہیں کوئی رسائی حاصل ہے۔ اسی غلط خیال کی تردید سورۂ سبا آیت 14 میں بھی کی گئی ہے۔
اصلاح نفس کا آئینہ حق اس کتاب کی خصوصیت ہی یہی ہے کہ شیخ اکبر نے اس کتاب میں مختلف طریقوں سے دین اور تصوف کے اسی ظاہری اور سماجی پہلو کو باطنی پہلو کے ساتھ ساتھ اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔ کتاب کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر حصے کو کتاب میں ایک مناسب ترتیب سے لایا گیا ہے۔ جس طرح کسی کھیتی کو تیار کرنے کے لیے مختلف مراحل میں مختلف قسم کے کام کرنا پڑتے ہیں ویسے ہی اس نفس کو قابو کرنے کے لیے کبھی جذبات کا سہارا لینا پڑتا ہے کبھی واقعات سے عبرت دلانی پڑتی ہے اور کبھی دلیل اور حجت سے اس کا منہ بند کرنا پڑتا ہے۔ شیخ اکبر نے اس کتاب میں یہ تمام ذرائع استعمال کیے ہیں جس کی وجہ سے ہم یہ کہہ سکتےہیں کہ نفس کو راہ پر لانے کے لیے یہ ایک حکیم حاذق کا نسخۂ کیمیا ہے۔ کتاب کے مختلف حصوں کا بنیادی تعارف کچھ یوں ہے:
تصوف تصوف پرچند اعتراضات کے جوابات:مشہور حدیث ، حدیث ِجبرائیل میں دین کے شعبے بتائے گئے ہیں۔ جس میں پہلا شعبہ عقائد ، دوسرا اعمال اور تیسرا احسان ہے۔ یہ تینوں چیزیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کے دور میں بھی موجود تھیں۔ لیکن بعد میں علومِ عقائد کے ماہرین کا نام متکلمین، اعمال کے طریقہء کار کے ماہرین کا نام فقہاء اور اور احسان کے فن کو تصوف کہا جانے لگا۔ لیکن نام جو بھی رکھ لیا جائے ،ہمیں تو کام سے غرض ہونی چاہیے۔ اور تصوف کاکام خلوصِ دل کے ساتھ شریعت پر عمل کرانا ہے۔ تصوف کا یہ مقصد شروع سے ہی یہی رہا ہے اور آئندہ بھی یہی رہے گا چاہے اس کا نام جو بھی رکھ لیا جائے۔ ہاں ایک بات جو تصوف میں تغیر پزیر ہے اس کو ذرائع تصوف کہتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ،صوفیاء اصلی مقصد کے حصول کے لیے اپنے طریقے تبدیل کرتے رہتے ہیں اور یہ بات بھی خلافِ شریعت نہیں ،کیونکہ شریعت میں مقاصد پر جمود ہے نہ کہ ذرائع پر۔ تمام بڑے فقہاء ، حضرت امام ابو حنیفہ رح، حضرت امام شافعی رح، امام حنبل رح اور امام مالک رح آئمہ فقہ ہونے کے ساتھ، صوفیاء بھی تھے۔ مجدد الف ثانی اور شاولی اللہ رح بھی صوفی تھے۔ مزید تفصیلات اور اعتراضات و سوالات کے جوابات ، اس ویب سائٹ پر دیکھے جا سکتےہیں۔