Top 10 similar words or synonyms for سبزواری

محمدعلی    0.857916

بہروز    0.855098

عشقی    0.853564

دردانہ    0.852774

پارلیمنٹیرینز    0.851462

مهدی    0.849313

نازلی    0.846563

ڈاکڑ    0.842053

شکیب    0.836390

کشفی    0.836152

Top 30 analogous words or synonyms for سبزواری

Article Example
بہروز سبزواری بہروز سبزواری پاکستانی فلم، ٹیلیویژن اور سٹیج کے ایک معروف اداکار ۔ 1968 سے اپنی اداکاری کا آغاز کیا۔ دس سال کی عمر میں بچوں کے فینسی ڈریس شو میں کام کیا ۔ اس کے بعد بچوں کے لیے ایک ڈرامے ’’نانا جان دادا جان‘‘ کے لیے منتخب ہوئے۔ جشن تمثیل ، ارژنگ اور انسان اور آدمی جیسے ڈراموں میں اپنی معیاری اداکاری سے اپنی پوزیشن مستحکم کر لی یہاں تک کہ ان کی ملک گیر شہرت شوکت صدیقی کے ناول پر تیار کردہ سیریل خدا کی بستی سے شروع ہوئی۔ اس میں انہوں نے نوشہ کا کردار ادا کیا۔ قاضی واجد اور بہزوز سبزواری کی جانداز اداکاری کی بدولت سلسلہ وار ڈراما ’’خدا کی بستی‘‘ پاکستان ٹیلی وژن کا سرمایہ بن گیا۔ اس کے بعد میرا نام منگو ، تعبیر ، آبگینت ، ان کہی اور تنہائیاں میں کام کیا۔خاص طور سے تنہایاں میں قباچہ کے نام سے موسوم کردار سے بے پناہ شہرت پائی ۔ جس کی وجہ سے عوامی سطح پر آج بھی لوگ قباچہ کے نام سے جانتے اور پہچانتے ہیں اس کے علاوہ فلموں میں بھی کام کیا اور آج کل مختلف ٹیلی وی چینلز پر ڈراموں میں اداکاری کر رہے ہیں۔ اور خوبصورت کریکٹر رول نبھا رہے ہیں۔
شوکت سبزواری ڈاکٹر شوکت سبزواری 13 اکتوبر، 1908ء کو میرٹھ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل سید شوکت علی تھا۔ انہوں نے فارسی، عربی اور اردو میں ایم اے اور بعد ازاں اردو لسانیات میں پی ایچ ڈی کی۔ تقسیم ہند کے بعد پہلے ڈھاکہ یونیورسٹی میں صدر شعبہ اردو و فارسی کے فرائض انجام دیے، اس کے بعد کراچی میں ترقی اردو بورڈ (موجودہ اردو لغت بورڈ) کے مدیر اور پھر مدیرِ اعلیٰ رہے۔
شوکت سبزواری ڈاکٹر شوکت سبزواری 19 مارچ، 1973ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کرگئے اور پاپوش نگر کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔
شوکت سبزواری ڈاکٹر شوکت سبزواری (پیدائش: 13 اکتوبر، 1908ء - وفات: 19 مارچ، 1973ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز ماہرِ لسانیات، نقاد، محقق اور شاعر تھے جو اپنی کتابوں "اردو لسانیات، ردو قواعد" اور "اُردو زبان کا اِرتقا" کی وجہ سے دنیائے اردو میں شہرت رکھتے ہیں۔
شاہ شمس تبریزی شاہ شمس الدین محمد تبریزیانہیں پیر تبریزی اور شاہ شمس سبزواری بھی کہا جاتا ہے۔
محمد فرقان سنبھلی مصور سبزواری میموریل ادبی سوسائٹی اور ڈاکٹر عندلیب شادانی ادبی اکادمی کے ذریعہ اردو کی ترویج و ترقی کے کا م عرصہ دراز سے جاری ہیں۔ مشاعرے بہت کم پڑھے لیکن سننے کے لئے خوب شرکت رہی۔
خدا کی بستی (ڈراما) یہ سیریل 1974ء میں ایک مرتبہ پھر تیار کیا گیا۔ اس مرتبہ نوشہ کا کردار ظفر مسعود کی بجائے بہروز سبزواری اور سلطانہ کا کردار توقیر فاطمہ اور مسرت صحافی کی جگہ منور سلطانہ نے ادا کیا۔
ادیب پشاوری نوجوانی کے دوران ان کے والد اور متعدد رشتے دار برطانویوں اور افغان قبائل کے مابین ہونے والی سرحدی جھڑپوں میں مارے گئے۔نتیجتاً، ادیب پہلے کابل اور پھر غزنی منتقل ہوئے جہاں اُنہوں نے ابتدائی تعلیم مکمل کی۔ ۱۸۷۷ء میں وہ ایران ہجرت کر گئے جہاں انہوں نے سبزوار میں واقع حاجی ملا ہادی سبزواری کے مدرسے میں شمولیت اختیار کی، اور وہاں وہ فلسفے کے دروس میں حاضر ہوئے۔ بالآخر وہ تہران میں مقیم ہو گئے جہاں وہ اپنی وفات تک رہے۔
اردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریات اس نظریے کے حامل محققین اگرچہ لسانیات کے اصولوں سے باخبر ہیں مگر اردو کی پیدائش کے بارے میں پنجاب کو نظر انداز کرکے دہلی اور اس کے نواح کو مرکزی حیثیت دیتے ہیں۔ لیکن دہلی اور اس کے نواح کی مرکزیت اردو زبان کی نشوونما اور ارتقاء میں تو مانی جا سکتی ہے ابتداء اور آغاز میں نہیں۔ البتہ ان علاقوں کو اردو کے ارتقاء میں یقینا نمایاں اہمیت حاصل ہے۔ دہلی اور اس کے نواح کو اردو کا مولد و مسکن قرار دینے والوں میں ڈاکٹر مسعود حسین اور ڈاکٹر شوکت سبزواری نمایاں ہیں۔ وہ اس بارے میں لکھتے ہیں کہ:
سندھی ادب سندھی ادب کی تاریخ قدیم عرب کے زمانے سے جا ملتی ہے۔ سندھی ہی پہلی زبان تھی جس میں آٹھویں صدی عیسوی میں قرآن مجید کا ترجمہ ہوا۔ بغداد میں اس کے بھی ثبوت ملے ہیں کہ سندھی شاعر اپنی شاعری مسلمانوں کی خلافت سے پہلے وہاں پر راجاؤں کے دربار میں پڑھتے تھے۔ آٹھویں صدی عیسوی میں علم فلکیات، طب اور تاریخ پر کتابیں لکھی گئیں۔ کچھ عرصہ بعد پیر نور الدین نے صوفی شاعری کہی۔ اس کے بعد پیر سبزواری ملتانی، پیر شہاب الدین اور پیر صدر الدین جیسے مشہور سندھی زبان کے شعراء گزرے۔ بابا فرید شکر گنج کے بھی کچھ سندھی اشعار ملتے ہیں۔