Top 10 similar words or synonyms for خوف

ظلم    0.718035

عذاب    0.701879

غفلت    0.695639

احساس    0.691523

دکھ    0.687130

گناہ    0.680961

نفرت    0.678839

حسد    0.677775

غم    0.671470

مصائب    0.662936

Top 30 analogous words or synonyms for خوف

Article Example
خوف خوف حیوانات (بشمول انسان) میں پایا جانے والا وہ نفسیاتی رویہ ہے کہ جو کسی خطرے سے آگاہیت کے سبب ذہن میں پیدا ہوتا ہے اور اپنے بنیادی ترین درجے میں ہونے والے ردعمل کے طور پر فرار یا خطرے سے خود کو چھپانے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔ گو کہ یہ ایک بنیادی اور جاندار کی بقا کے لیے اہم ردعمل تصور کیا جاتا ہے لیکن ساتھ ہی اسے متعدد نفسیاتی امراض میں عمل دخل رکھنے والا ایک عامل بھی کہا جاتا ہے جن میں قلق (anxiety) اور اکتئاب (depression) وغیرہ شامل ہیں؛ عام طور پر اس طرح کے خوف (کہ جو نفسیاتی امراض کا موجب بن جائے) کے پس منظر میں مستقبل کی تشویش اور ماضی کی تقصیر (guilt) کا کردار بھی پایا جاتا ہے۔
نماز خوف نماز خوف:جب حالت جہاد یہ خوف ہوکہ اگر سب لشکر باجماعت نماز میں مشغول ہوا تو کفار ماردیں گے تب نماز باجماعت کس طرح پڑھی جائے اور اس پر قر یبًا ساری امت کا اجماع ہے کہ صلوۃ خوف تاقیامت باقی ہے ہاں طریقۂ ادا میں اختلاف ہے اور یہ اختلاف بھی افضلیت میں ہے ورنہ جتنے طریقے احادیث میں آئے ہیں جس طرح اداکرے گا ہوجائے گی۔(مرقاۃ)
نماز خوف 5ہجری میں نماز خوف کا حکم نازل ہوا۔
نماز خوف اورجب آپ (موجود) ہوں ان میں پس آپ کھڑی کریں ان کے لیے نماز تو چاہیے کہ کھڑی ہو ایک جماعت ان میں سے آپ کے ساتھ اور چاہیے کہ وہ پکڑے رکھیں اپنے ہتھیار پھر جب یہ سجدہ کرلیں تو چاہیے کہ وہ ہوجائیں آپ کے پیچھے اور چاہیے کہ آئے دوسرا گروہ(جنہوں نے) نہ پڑھی ہو نماز پس چاہیے کہ وہ نماز اداکریں آپ کے ساتھ اور چاہیے کہ وہ پکڑے رکھیں اپنابچاؤ اوراپنے ہتھیارچاہتے ہیں وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا (کہ)کاش تم غافل ہوجاؤ اپنے اسلحے سے اوراپنے سامان سے تو وہ ٹوٹ پڑیں تم پر یکدم ٹوٹ پڑنا ، اور کوئی گناہ نہیں تم پر اگر ہو تمہیں کوئی تکلیف بارش(کی وجہ) سے یا ہوتم بیمار کہ تم اتار رکھو اپنے اسلحے کو اور پکڑے رکھواپنے بچاؤ (کے سامان) کو بے شک اللہ تعالی نے تیار کررکھاہے کافروں کے لیے رسواکن عذاب۔
نماز خوف حضرت جابر سے روایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بطن نخلہ میں نماز خوف پڑھاتے تھے تو آپ نے ایک ٹولہ کو دو رکعتیں پڑھائی پھر سلام پھیر دیا،پھر دوسرا ٹولہ آیا تو انہیں دو رکعتیں پڑھائیں پھر سلام پھیرا
نماز خوف امام شافعی اس حدیث کےمتعلق فرماتے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی بارفرض کی نیت کی،دوسری بارنفل کی،چونکہ ان کے ہاں نفل والے کے پیچھے فرض نماز ہوسکتی ہے اس لیے ان صحابہ کے فرض ادا ہوگئے۔احناف کہتےہیں کہ شروع اسلام میں ایک فرض نماز دوبار پڑھ لی جاتی تھی،یہ واقعہ اس وقت کاہےحضور انورصلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں دفعہ فرض ہی پڑھائے،امام طحاوی نے اسی جواب کو اختیارکیایا یہ واقعہ حضور انورصلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے ہے،ہرصحابی حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پوری نماز پڑھنا چاہتے تھے تب حضور انورصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عمل فرمایا۔(ازمرقاۃ)
نماز خوف نمازِ خوف کا طریقہ یہ ہے کہ جب دشمن سامنے ہوں اور یہ اندیشہ ہو کہ سب ایک ساتھ نماز پڑھیں گے تو حملہ کر دیں گے، ایسے وقت امام جماعت کے دو حصے کرے، اگر کوئی اس پر راضی ہو کہ ہم بعدکو پڑھ لیں گے تو اسے دشمن کے مقابل کرے اور دوسرے گروہ کے ساتھ پوری نماز پڑھ لے، پھر جس گروہ نے نماز نہیں پڑھی اس میں کوئی امام ہو جائے اور یہ لوگ اس کے ساتھ باجماعت پڑھ لیں اور اگر دونوں میں سے بعد کو پڑھنے پر کوئی راضی نہ ہو تو امام ایک گروہ کو دشمن کے مقابل کرے اور دوسرا امام کے پیچھے نماز پڑھے، جب امام اس گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھ چکے یعنی پہلی رکعت کے دوسرے سجدے سے سر اوٹھائے تویہ لوگ دشمن کے مقابل چلے جائیں اور جو لوگ وہاں تھے وہ چلے آئیں اب ان کے ساتھ امام ایک رکعت پڑھے اور تشہد پڑھ کر سلام پھیر دے، مگر مقتدی سلام نہ پھیریں بلکہ یہ لوگ دشمن کے مقابل چلے جائیں یا یہیں اپنی نماز پوری کر کے جائیں اور وہ لوگ آئیں اور ایک رکعت بغیر قراء ت پڑھ کر تشہدکے بعد سلام پھیریں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ گروہ یہاں نہ آئے بلکہ وہیں اپنی نماز پوری کر لے اور دوسرا گروہ اگر نماز پوری کر چکا ہے، فبہا، ورنہ اب پوری کرے، خواہ وہیں یا یہاں آکر اور یہ لوگ قراء ت کے ساتھ اپنی ایک رکعت پڑھیں اور تشہد کے بعد سلام پھیریں۔ یہ طریقہ دو رکعت والی نماز کا ہے خواہ نماز ہی دورکعت کی ہو، جیسے فجر و عید و جمعہ یا سفر کی وجہ سے چار کی دو ہوگئیں اور چار رکعت والی نماز ہو تو ہر گروہ کے ساتھ امام دو دو رکعت پڑھے اور مغرب میں پہلے گروہ کے ساتھ دو اور دوسرے گروہ کے ساتھ ایک پڑھے، اگر پہلے کے ساتھ ایک پڑھی اور دوسرے کے ساتھ دو تو نماز جاتی رہی۔(درمختار، عالمگیری وغیرہما)
نماز خوف نمازِ خوف جائز ہے، جبکہ دشمنوں کا قریب میں ہونا یقین کے ساتھ معلوم ہو اور اگر یہ گمان تھا کہ دشمن قریب میں ہیں اور نماز خوف پڑھی، بعد کو گمان کی غلطی ظاہر ہوئی تو مقتدی نماز کا اعادہ کریں۔ يوہيں اگر دشمن دور ہوں تو یہ نماز جائز نہیں یعنی مقتدی کی نہ ہوگی اور امام کی ہوجائے گی۔
نماز خوف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چار موقعوں پر نماز خوف پڑھی:ذات الرقاع،بطن نخل،عسفان،ذی قروع۔
13 کی گنتی کا خوف یہ مغربی دنیا میں موجود ایک خوف یا فوبیا ہے جو 13 کی گنتی سے جڑا ہے۔ اس کی کچھ حادثات ہیں۔ اکثر مغربی ممالک میں عمارتوں اور اس جیسی دیگر چیزوں کے ساتھ 13 کا عدد نہیں لگایا جاتا ہے۔