Top 10 similar words or synonyms for بہاء

عماد    0.833048

حسام    0.816976

ابوالمیمون    0.814665

محی    0.801283

علاؤ    0.797869

شہاب    0.797300

برہان    0.791506

علاء    0.788938

عز    0.769692

وجیہ    0.766657

Top 30 analogous words or synonyms for بہاء

Article Example
بہاء الدین محمد ندوی آپ کو عربی ادب سے خاص شغف تھا ۔ عربی ادب میں درک تام حاصل کرنے کے لئے آپ نے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنوء کا رخ کیا۔ اس وقت آپ کی عمر تقریبا ۳۰ سال تھی ۔ سن 1981ء کے عالمیت کے امتحان میں آپ نے امتیازی کامیابی حاصل کی۔ وہیں سے آپ نے عربی میں تخصص بھی کیا ۔ سن 1983ء میں آپ ندوہ سے فارغ ہوئے ۔ ندوہ سے فراغت کے بعد آپ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے عربی ادب میں ایم ۔اے بھی کیا ۔
بہاء الدین عاملی انہوں نے دنیا کے مختلف نقاط کا سفر کیا اور شاہ عباس صفوی کے ساتھ اصفہان سے مشہد مقدس کے مشہور تاریخی سفر میں ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے یہ سفر پیدل طے کیا تھا۔ نیز بہاء الدین عاملی صفوی حکومت میں اعلی ترین دینی منصب "شیخ الاسلامی" پر فائز رہے۔
بہاء الدین عاملی ان کا سلسلۂ نسبامام علی (ع) کے صحابی حارث ہَمْدانی (وفات 65 ہجری) تک پہنچنتا ہے اسی بنا پر وہ حارثی ہَمْدانی کے عنوان سے مشہور تھے۔
المقتنیٰ بہاء الدین بہاء الدین (979ء – 1043ء) ایک سریانی مسیحی تھا اور اس کا نام المقنیٰ بہا الدین تھا ۔ دروز مذہب کی اشاعت کے لیے حمزہ بن علی بن احمد کے اس شاگرد نے اس کی مسند سنبھال لی جسے کے بعد کچھ مدت تک رپوش رہا ۔ لیکن یہ معلوم نہ ہوسکا کہ اس نے یہ وقت مصر میں گزارا یا شام تک ۔ اس نے تمام پیرووں یا متوقع پیرووں کو خطوط بھیجے ، جن کا دائرہ بزنطین سے ہندوستان تک پھیلا ہوا تھا ۔ دروزی اب بھی اس کے خطوط بڑے شوق سے پڑھتے ہیں ۔ ان خطوط میں ایک کا نام القسطینطنیہ تھا جو شہنشاہ قسطنطین ہشتم ( 1025ء تا 1028ء) کے نام بھیجا گیا تھا ۔ ایک کا نام المسیحیہ ہے جس میں مسیحوں سے خطاب کیا گیا ہے ۔ دروزیوں کی چار مقدس کتابیں اس سے منسوب ہیں اور دینی مصنفوں میں وہ سب سے بڑا مانا جاتا تھا ۔ اس کے آخری شارحین میں عبداللہ التنوخی تھا ۔ وفات ( 1480ء ) یہ السید کہلاتا تھا اور اس کی قبر عابیہ ( لبنان ) میں ہے ۔ وہاں ہر سال ہزاروں دروزی تحفے اور نذریں لے کر جاتے ہیں ۔
بہاء الدین محمد ندوی ڈاکٹر بہاء الدین محمد جمال الندوی ایک عظیم مفکر اور داعی اسلام ہیں ۔ ساتھ ساتھ اہل سنت والجماعت کے ایک مایہ ناز ہمہ جہت شخصیت 22 اپریل، 1951ء میں ضلع ملاپورم قصبہ کوریاڈ میں پید اہوئے۔ دار الہدى اسلامك یونیورسٹی کے وائس جانسلر اور بھارت کے ایک مشہور عالم۔
بہاء الدین عاملی شیخ بہائی نے فن تعمیر کے حوالے سے بھی متعدد آثار چھوڑے ہیں۔ اصفہان کا "مینار جنبان" (متحرک منارہ)، زایندہ رود نامی دریا کے پانی کی تقسیم کے لئے انجام یافتہ تعمیراتی منصوبہ، مسجد امام اصفہان کے گنبد کے نقشے کی تیاری اور شہر نجف اشرف کی بیرونی باڑ کے نقشے کی تیاری، ان ہی کے آثار میں سے ہیں۔
بہاء الدین عاملی ان کے والد کا نام عزّالدین حسین بن عبدالصمد الحارثی (وفات 984ھ)، شہید ثانی (وفات 966ھ) کے دوستوں اور شاگردوں میں سے تھے۔
بہاء الدین عاملی بہاء الدین عاملی جن کا نام محمد بن عزّ الدین حسین تخلص بہائی معروف بہ شیخ بہائی، فقیہ، محدّث، حکیم، دسویں اور گیارہویں صدی ہجری کے ریاضیدان اور ذوالفنون عالم و سائنسدان ہیں۔ شیخ بہائی کی علمی اور ادبی کاوشوں کی تعداد 123 تک پہنچتی ہے اور جامع عباسی، کشکول، موش و گربہ، نان و پنیر اور اربعین وغیرہ ان کی کاوشوں میں شامل ہیں۔
بہاء الدین عاملی بہاء الدین العاملی سترہ یا ستائیس ذوالحجہ سنہ 953 ھ کو (موجودہ لبنان کے شہر) بعلبک میں پیدا ہوئے۔
بہاء الدین محمد ندوی بہاء الدین محمد ندوی صوبہ کیرالا کے ضلع ملاپورم کے مردم خیز قصبہ کوریاڈ میں سن 1951ء مطابق 1371ھ میں پید ا ہوئے ۔ آپ علمی ودینی خانوادے کے چشم وچراغ ہیں ۔ آپ کے والد علامہ جمال الدین مسلیار بڑے ہی صوفی صفت بزرگ تھے ۔ آپ کی والدہ ماجدہ فاطمہ حجما صوم وصلاۃ کی پابند اور خدا ترس خاتون تھیں۔ آپ کے جد اعلی حضرت شیخ زین الدین بن احمد جنہیں لوگ تینو مسلیار کہا کرتے تھے۔ وہ یگانہ روزگا ر اور اپنے زمانے کے مرجع خلائق تھے ۔ اسی پر امن ودینی ماحول میں آپ کی پرورش وپرداخت ہوئی ۔